نوٹ بندی پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ اسد
الدین اویسی نے حکومت پر بڑا حملہ کیا۔ پیر کو حیدرآباد میں ایک ریلی سے
خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ نوٹ بندی سے مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا
ہے۔ مسلم آبادی والے علاقے میں اے ٹی ایم خالی پڑے ہیں۔ وہاں نئی كرنسی
کے نوٹ نہیں پہنچائے جا رہے ہیں۔ میڈیا کے مطابق، انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقے میں بینک نہیں
کھولے
جاتے ہیں۔ مودی حکومت كیش لیس کے نام پر لوگوں کو پریشان کر رہی ہے۔
اویسی نے کہا کہ نوٹ بندی کے ذریعے مسلمانوں سے امتیازی سلوک کیا جا رہا
ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بینکوں اور اے ٹی ایم سے پیسے نكلواتے وقت
بہت سے لوگ مر گئے۔ بازاروں میں لوگوں کو کافی دقتیں ہو رہی ہیں۔ اویسی نے
گزشتہ دنوں کہا تھا کہ نوٹ بندی کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے کسی تیاری کے
بغیر لیا ہوا ہے۔ اس فیصلے سے ملک کی معیشت ڈوب جائے گی۔